مرکز نے تلنگانہ کو خریف مارکیٹنگ سیزن 2020-21 اور خریف مارکیٹنگ سیزن 2021-22 کے باقی شدہ دھان کے 6.05لاکھ میٹرک ٹن اُبلےہوئے چاول ایف سی آئی کے گودام میں رکھنے کی اجازت دی

 مرکز نے تلنگانہ کی ریاستی حکومت کو خریف مارکیٹنگ سیزن 2020-21 (ربیع فصل) اورخریف مارکیٹنگ سیزن 2021-22کے باقی شدہ دھان کے 6.05 لاکھ میٹرک ٹن ابلے ہوئے چاول ایف سی آئی کے گودام رکھنے کی جازت دے دی ہے۔ریاستی حکومت کی درخواست کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سلسلے میں ایک خط 11 مئی  2022 کو جاری کیا گیا تھا۔

تلنگانہ میں چاول ملوں میں تیار چاول کی سپلائی خریف مارکیٹنگ سیزن 2020-21 (فصل ربیع) ستمبر 2021 تک  ہوئی تھی۔ تلنگانہ کی ریاستی حکومت کی درخواست پرحکومت ہند کے حکم نامہ مورخہ  04.05.2022 کی بنیاد پر اس عرصےمیں ساتویں بار مئی 2022 تک توسیع کی گئی ہے ۔

اس سے قبل مرکزی حکومت نے خریف مارکیٹنگ سیزن  2021-22 (ربیع فصل ) کے دوران تلنگانہ سے 40.20 لاکھ میٹرک ٹن  چاول کی خریداری کو منظوری دی تھی جس کی مدت خرید جون، 2022 تک نیز اس کی ملنگ کی مدت ستمبر 2022 تک طے کی تھی۔  تلنگانہ نے 13 اپریل 2022 کو ایک خط حکومت ہند کےمحکمہ خوراک اور عوامی تقسیم کو ارسال کر کے درخواست کی تھی جسے منظوری دیتے ہوئے مرکزی  حکومت نے 10 اپریل 2022 کو ارسال کردہ خط میں خریداری سے متعلق درخواست کو منظوری دی تھی۔

यह भी पढ़ें :   राज्य सरकार के गृह विभाग की नई गाइडलाइन जारी

حکومت ہندوستان نے ہمیشہ تلنگانہ سمیت تمام ریاستوں میں خریداری کی سرگرمیوں کی حمایت کی ہے۔ خریف مارکیٹنگ سیزن 2015-16 کے دوران 15.79 لاکھ میٹرک ٹن چاول کی خریداری کے مقابلے 5,35,007 روپے کی کم از کم امدادی قیمت کا فائدہ 5,35,007 کسانوں کو ہوا تھا نیز تلنگانہ میں خریف مارکٹنگ سیزن 2020-21کے دوران  94.53 لاکھ میٹرک ٹن چاول کی خریداری سے 21,64,354کسانوں کو فائدہ ہوا  کیونکہ اس خریداری میں 26,637.39 کروڑ روپے کی کم از کم امدادی قیمت کا فائدہ حاصل ہوا تھا۔

यह भी पढ़ें :   लाल किला हिंसा मामले में लक्खा की गिरफ्तारी पर लगी रोक बढ़ी, पुलिस से वीडियो पेश करने को कहा गया

11 مئی 2022 تک، رواں خریف مارکٹنگ سیزن  2021-22 میں، 72.71 لاکھ میٹرک ٹن دھان (48.72 لاکھ میٹرک ٹن کےمساوی چاول) کی خریداری کی گئی نیز کل 14251.59 کروڑ روپے کی کم از کم امدادی قیمت کے بنیاد پر 11,14,833 کسانوں کو فائدہ ہوا ۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

 (14.05.2022)

U-5364