صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ڈاکٹروں ، نرسوں اور نیم طبی عملے کے لئے نیشنل ایمرجنسی لائف سپورٹس ( این ای ایل ایس ) کورسز کا آغاز کیا

صحت اور خاندانی بہبودکی مرکزی وزیر مملکت  ڈاکٹر بھارتی  پروین  پوار نے آج  ڈاکٹروں  ، نرسوں  اور نیم  طبی عملے کے لئے  نیشنل ایمرجنسی  لائف سپورٹ  ( این ای ایل ایس ) کا  آغاز کیا ۔ تربیت کے طریق  کار کے علاوہ   اس پروگرام میں   تمام ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوںمیں تربیت کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کو بھی شامل کیا گیا ہےتاکہ  قومی ایمرجنسی لائف سپورٹس کورس کو نافذ کیا جاسکے اور اسپتالوں  اور ایمبولینس سروسز  کے ایمرجنسی  ڈپارٹمنٹس  میں  کام کرنے والے  ڈاکٹروں ، نرسوں اور نیم  طبی  عملے  کی تربیت کے لئے   تربیت دینے والوں کے ایک کاڈر کوتیار کیا جاسکے ۔

 

 

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ ابھی تک ملک میں  حفظان صحت کے پیشہ ور افراد کو   غیر ملکی  ماڈیولز  اور  پیڈ  کورسز  پر  انحصار کرنا پڑتا تھا ، جو نہ صرف کافی مہنگے ہوتے تھے بلکہ ہماری آبادی کی  ضرورتو  ں  اورترجیحات کا خیال کئے گئے بغیر کچھ ہنگامی معاملات تک ہی محدود تھے لہٰذا میک ان انڈیا اور آتم نربھر بھارت کی وزیراعظم جناب نریندر مودی کی  پالیسی   کو  دھیا ن میں  رکھتے ہوئے این ای ایل ایس نے  معیاری نصاب فراہم کیا ہے ، جو   ہندوستانی تناظر  پر مبنی ہے اور ہندوستان میں تیار کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر  بھارتی  پروین پوارنے اس بات کو اجاگر کیا کہ حکومت    طبی  ہنگامی حالات کو  سنبھالنے کے لئے تیاریو  ں کی صلاحیت کو بڑھانے کے  اوسط سے  طویل مدتی مقصد کے ساتھ کووڈ -19  اور غیرکووڈ  لازمی  صحت  خدمات  کی فراہمی کو مسلسل  مستحکم کرنے کے تئیں  عہد بستہ ہے اور اس طرح   کم سے کم قیمتی جانیں  ضائع ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ  وزیر اعظم جناب نریندرمودی جی نے ہمیشہ شہریوں  کو سستی  اور بہترین معیاری صحت خدمات فراہم کرنے پر زوردیا ہے۔لہٰذا  یہ وقت کی ضرورت ہے کہ  ہندوستان نے   ملک کے کسی بھی حصے میں  کسی حادثے  ، ایمرجنسی اور  ٹراما کے کسی  بھی متاثر کی دیکھ بھال کے لئے ٹکنالوجی سے  آراستہ  ایک عالمی نوعیت کا ، فعال  ،  پیشہ ورانہ اور  مربوط  نظام   تیار  کرنے   پر کام شروع کردیا ہے۔  2017  کی  صحت سے متعلق  قومی  پالیسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  اس میں  ایک یونی فائڈ ایمرجنسی ریسپانس سسٹم  کی تشکیل شامل ہے جو ایمرجنسی دیکھ بھال   کے ایک نیٹ ورک   ،  لائف سپورٹس  ایمبولینسز کی  پروویژن اور ٹراما مینجمنٹ سینٹرس کے ساتھ ایک ڈیڈی کیٹیڈ  یونیورسل   ایکسز نمبر سے منسلک ہوگا۔تکنیکی  پیش رفت  کے ساتھ  رفتار برقرار رکھے ہوئے  اسپتالوں کے ایمرجنسی  شعبوں میں   کام کرنے والوں  ڈاکٹروں   ،نرسوں اور  طبی عملے کو لیس کرکے   انسانی وسائل کے فروغ  کے لئے   متوازی کوششوں کی ضرورت  ہے۔انہوں نے کہا کہ  ان لوگوں  کو بھی تربیت فراہم کی جانی چاہئے ، جو   معیاری  لائف سیونگ اسکلس  کے ساتھ   اسپتال سے   پہلے کی دیکھ بھال فراہم کررہے ہیں تاکہ ملک میں  طبی ہنگامی حالات   کی وجہ سے اموات کو کم سے کم کیاجاسکے ۔

यह भी पढ़ें :   कोविड-19 टीकाकरण अपडेट- 377 वां दिन

مرکزی وزیر مملکت نے تمام ریاستوں سے  اپیل کی کہ وہ   اپنے اپنے میڈیکل کالجز میں  این ای ایل ایس  اسکل سینٹرز کے قیام کے لئے تجاویز  بھیجیں اور انہوں نے تمام اسکل سینٹروں سے اس بات کو یقینی  بنانے کی اپیل کی کہ تربیت نہ صرف شروع ہوجانی چاہئے بلکہ  ریاست میں  ہنگامی حفظان صحت کی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ حد تک   اس کا استعمال  کیا جائے۔ انہوں نے ڈزاسٹر مینجمنٹ سیل سے  بھی درخواست کی کہ وہ لگاتار  شرکت کرنے والے اداروں  کے ساتھ  بات چیت کرے اور ان کی سرگرمیوں کی  نگرانی کرے تاکہ اسے ایک  کامیاب  پہل بنایاجاسکے ۔

यह भी पढ़ें :   राष्ट्रीय आपदा मोचन बल (एनडीआरएफ़) ने यूक्रेन के लिए राहत सामग्री भेजी

2021سے  2026  تک ایس ایف سی کے تحت 120  اسکل سینٹر قائم کئے جائیں گے ۔ان میں سے  90  اسکل سینٹر تیاری کے مختلف مرحلوںمیں ہیں۔اس  پہل سے  تربیت یافتہ ڈاکٹروں ، نرسوں اور نیم  طبی عملے کا ایک  پول  تیار کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔این ای ایل ایس کورس   ایک جامع  کورس ہے اور اس کا تعلق طبی  ایمرجنسی  ،سرجیکل ایمرجنسی  ، کارڈک ایمرجنسی   ، ریسپائریٹری ایمرجنسی  نیز کووڈ-19  اوردیگر بیماری   کے لئے وینٹی لیٹر مینجمنٹ پروٹوکول  ، ٹراما سے متعلق ہنگامی  واقعات  ،سانپ کے کاٹنے اور زہر وغیرہ کے علاج  سے متعلق ہے ۔

میٹنگ میں  صحت کے  سکریٹری راجیش  بھوشن   ، آرتھو پیڈکس  کے سربراہ  اور  جے پی اینڈ ٹراما سینٹر   ( ایمس ) کے سربراہ پروفیسر راجیش ملہوترہ ،ڈی جی ایچ ایس  کے ڈاکٹر اتل گوئل اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے دیگر سینئیر افسران  بھی موجود تھے ۔

*******

ش ح۔ح ا۔رم

U-5489