مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ حکومت کینسر تابکاری علاج کے لیے ہائی پاورڈ میگنیٹرون ٹیکنالوجی کی ملک ہی میں تیاری میں مدد کر رہی ہے

نئی دہلی،25 مئی ، 2022/ سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) ، زمینی علوم کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ حکومت ہائی پاورڈ میگنیٹرون ٹکنالوجی ، ملک میں ہی تیار کرنے میں مدد دے رہی ہے جس کا اصل استعمال کینسر ریڈی ایشن تھیرپی میں کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ڈی ایس ٹی کے ٹکنالوجی تیار کرنے والے بورڈ ٹی ڈی بی اور میسرز  پینیشیا میڈیکل ٹکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ ،بینگلور کے درمیان ایک مفاہمت نامے کی دستخط کی تقریب کی صدارت کی۔ مفاہمت نامے کا مقصد پارٹیکل ایکسلیریٹرز کے لیے ایس – بینڈ ٹیونیبل میگنیٹرون کی تیاری اور اس کو تجارتی طور پر استعمال کرنے کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے ۔ ٹی ڈی بی نے 4.87 کروڑ روپے کے قرض کی مدد فراہم کرنے سے اتفاق کیا جس میں سے پروجیکٹ کی مجموعی لاگت 9.73 کروڑ روپے کمپنی کو دی جائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی ایس آئی آر – سی ای ای آر آئی (الیکٹرانکس انجینئرنگ سے متعلق تحقیق کے مرکزی ادارے) ، پیلانی  کا تیار کردہ ہائی پاورڈ میگنیٹرون کمرشیئل استعمال کے لیے ہے جو کینسر کے علاج کے لیے ایک پاتھ بریکنگ ٹکنالوجی ثابت ہوگا۔ یہاں تک کہ اس سے دو ملی میٹر ڈائی میٹر کا دماغ کی رسولی کا علاج بھی کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اِس سے نہ صرف استعداد میں اضافہ ہوگا بلکہ چھوٹی اور بڑی رسولیوں کے علاج کے خرچ میں بھی کمی آئی گی۔

यह भी पढ़ें :   कोविड-19 टीकाकरण अपडेट- 375 वां दिन

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ٹی ڈی بی پینیشیا کے ساتھ مل کر تیار کیا گیا بھارت کا یہ پہلا جدید ترین لینیئر ایکسیلیریٹر (ایل آئی این اے سی ) سدھارتھ دوئم ہے جو تھری ڈی سی آرٹ، وی ایم اے ٹی، آئی ایم آر ٹی، ایس بی آر ٹی اور ایس آر ایس جیسی بیماریوں کا علاج کر سکتا ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت کے میک ان انڈیا منتر اور میک فار دا ورلڈ کے عین مطابق اس مشین کو دنیا کے بہت سے ملکوں کو برآمد کیا جاسکتا ہے۔

فی الحال ہماری معیشت این ڈی ٹی ، رڈار اور دیگر صنعتی استعمال سے متعلق مختلف طریقوں میں درآمد شدہ میگنیٹرون کے استعمال پر انحصار کرتی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ  ٹی ڈی بی پارٹیکل ایکسلیریٹرز کےلیے ایس بینڈ ٹیونیبل میگنیٹرون کی تیاری اور اس کے کمرشیئل استعمال کے لیے پینیشیا میڈیکل ٹکنالوجیز کی مدد کر رہی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ میک ان انڈیا پروگرام کے تحت نریندر مودی حکومت کی طرف سے ایک ترجیحی شعبے کے طور پر ، طبی آلات کی نشاندہی کی گئی ہے اور حکومت ملک کے دیہی مینوفیکچرنگ نظام کو مستحکم بنانے کی پابند ہے۔  انہوں نے کہاکہ فی الحال بھارت ایشیا میں جاپان ، چین اور جنوبی کوریا کے بعد طبی آلات کی چوتھی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ اور عالمی مارکیٹ میں اس کا نمبر 20واں ہے۔  وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ بھارت طبی آلات کی اپنی ضروریات میں سے تقریباٍ ً 86 فیصد ضروریات درآمدات سے پوری کرتا ہے اور اعلیٰ درجے کے تقریباً 100 فیصد طبی آلات درآمد کرتا ہے۔  

यह भी पढ़ें :   उपराष्ट्रपति ने भारत में सौर प्रकाश वोल्टीय सेल और मॉड्यूल का उत्पादन बढ़ाने का आह्वान किया

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ عالمی مارکیٹ کے مطالعے کے مطابق میگنیٹرون کی عالمی سطح پر کافی زیادہ مانگ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایسا تیسرا ملک ہوگا جس نے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ انگلینڈ اور جاپان عالمی منڈی میں تقریباً 80 فیصد سے 90 فیصد آلات فراہم کرتے ہیں ۔

میگنیٹرون ایک ویکیوم ٹیوب قسم کا اعلیٰ ہے۔ یہ اپنی ہی طرح کے دیگر مائیکروویو ٹیوبز کے مقابلے مائیکرو ویو پاور کا ایک کامپیکٹ اور کم خرچ طریقۂ کار ہے۔ یہ کراسڈ فیلڈ  آلے کے اصول پر کام کرتا ہے ۔

****

 

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U –5745